Results 1 to 2 of 2

Thread: فانی بدایونی اردو شاعری کا عظیم نام Û”Û”Û”Û” ڈاکٹرظہیر اØ+مد صدیقی

  1. #1
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    candel فانی بدایونی اردو شاعری کا عظیم نام Û”Û”Û”Û” ڈاکٹرظہیر اØ+مد صدیقی

    فانی بدایونی اردو شاعری کا عظیم نام Û”Û”Û”Û” ڈاکٹرظہیر اØ+مد صدیقی

    Fani badayuni.jpg
    فانی بدایونی Ú©Û’ Ø+والے سے Ú©Ú†Ú¾ بھی Ù„Ú©Ú¾Ù†Û’ سے پہلے ایک شعر ان Ú©Û’ لئے ØŒ
    ہمیں ابھی ترے اشعار یاد ہیں فانی
    ترا نشان نہ رہا اور بے نشاں بھی نہ ہوا
    جدید اردو غزل چار ستونوں پر قائم ہے، ان میں فانی کا نام امتیازی Ø+یثیت رکھتا ہے،ان Ú©Ùˆ دوسرے ہم عصروں Ø+سرت موہانی، اصغر،جگر مراد آبادی پر کئی اعتبار سے امتیاز Ø+اصل ہے۔ فانی Ú©Û’ خیالات اور جذبات میں ایسا نکھار ہے جو دوسروں Ú©Û’ ہاں نہیں پایا جاتا۔ہماری المیہ شاعری میر سے شروع ہو کر فانی پر ختم ہوتی ہے،مگر فانی Ú©ÛŒ انفرادیت یہ ہے کہ انہوں Ù†Û’ غم Ú©Û’ سامنے سپر نہیں ڈالی۔ وہ اس کا مقابلہ تو نہیں کر سکے مگر غم Ú©Ùˆ تزکیہ نفس کاذریعہ بنایا،آرنلڈ جب کہتا ہے کہ ''شاعری زندگی Ú©ÛŒ ایسی تنقید ہے جو Ø+سن Ùˆ صداقت Ú©Û’ تابع ہے ‘‘ تو اس Ú©Û’ اس قول Ú©ÛŒ صداقت Ú©ÛŒ تائید فانی Ú©Û’ کلام سے ہوتی ہے۔ اپنے غم Ú©Ùˆ فانی Ù†Û’ جمالیاتی اØ+ساسات Ú©Û’ ساتھ اس طرØ+ پیش کیا ہے کہ اس Ú©ÛŒ مثالیں اگر اردو شاعری میں نایاب نہیں ہیں تو کمیاب ضرور ہیں۔
    فانی بدایونی 13ستمبر 1879ء کو بلسی (بدایوں) میں پیدا ہوئے۔ شاہ عالم کے عہد میں ان کے بزرگ اصالت خاں کابل سے آئے اور دربار دہلی سے وابستہ ہو گئے ۔ اصالت خاں اور ان کی اولاد کو دربار دہلی سے منصب اور خطابات عطا ہوئے۔ نواب بشارت خاں جو فانی کے پردادا تھے، بدایوں کے گورنر مقرر ہوئے۔ فانی نے جب آنکھ کھولی تو عیش و فراغت کی زندگی تھی۔ انہوں نے ایک مضمون میں اپنے اور اپنے خاندان کے بارے میں لکھا ہے کہ
    ''میں 13ستمبر 1879Ø¡ Ú©Ùˆ دنیا میں لایا گیا۔نسلاََ پٹھان ہوں اصلی وطن کابل ہے، شاہ عالم بادشاہ دہلی Ú©Û’ زمانے میں میرے بزرگ صالت خاں ہندوستان آئے، دربار دہلی Ù†Û’ انہیں اور ان Ú©Û’ جانشینوں Ú©Ùˆ بہت نوازا۔ممتاز عہدوں پر فائز کئے جانے Ú©Û’ علاوہ جاگیرات، خطابات اور منصب وغیرہ سے سرفراز کئے گئے، نواب بشارت خاں میرے دادا تھے۔ صوبہ بدایوں Ú©Û’ گورنر تھے مگر زمانے Ú©Û’ انقلا ب Ù†Û’ رفتہ رفتہ نوبت یہاں تک پہنچا دی کہ میرے والد شجاعت علی خاں صاØ+ب پولیس Ú©ÛŒ ملازمت کرنے پر مجبور ہو گئے‘‘۔
    اس اقتباس سے مراد یہ ہے کہ فانی Ù†Û’ جس فضاء میں آنکھ کھولی اس میں اگرچہ وہ شان Ùˆ شوکت تو نہیں تھی مگر پھر بھی آسودہ زندگی بسر کرنے کیلئے Ø+الات ساز گار تھے Û” علی Ú¯Ú‘Ú¾ سے 1901 Ø¡ میں بی اے اور 1908Ø¡ میں ایل ایل بی Ú©ÛŒ ڈگری Ø+اصل کی۔لکھنو، بریلی، اٹاوہ اور بدایوں میں وکالت Ú©ÛŒ مگر مزاج Ú©Û’ مطابق نہ ہونے پر یہ پیشہ ترک کر دیا۔ آفتاب اØ+مد جوہر کہا کرتے تھے کہ جس زمانے میں وہ اور فانی وکالت کیا کرتے تھے ØŒ اس وقت فانی کا یہ Ø+ال تھا کہ مقدمے سے بے نیاز بار میں بیٹھے شعر Ùˆ شاعری کرتے۔ گرمی Ú©Û’ موسم میں ان کیلئے بارسے نکلنا Ù…Ø+ال ہوتا تھا، ظاہر ہے ایسے میں وکالت چلتی تو کیونکر؟
    Û”1932Ø¡ میں وکالت ترک کر Ú©Û’ Ø+یدر آبا دچلے گئے وہاں صدر مدرس Ú©Û’ طور پر فرائض سرانجام دیتے رہے Û” فانی جب Ø+یدر آباد گئے تو انہیں امید تھی کہ وہ نظام آف Ø+یدر آباد Ú©ÛŒ استادی پر فائز ہو جائیں Ú¯Û’ØŒ مگر خود داری کا یہ Ø+ال تھا کہ اپنی زبان سے اظہار مدعاکر نہ سکے۔کچھ متلون مزاجی اور Ú©Ú†Ú¾ غیر ملکی سیاست، 1939میں ملازمت سے بھی سبکدوش ہو گئے۔یہ زمانہ مالی اور ذہنی مصائب میں گزرا، آخر 26 اگست 1941 Ø¡ Ú©Ùˆ اس دار فانی سے رخصت ہو گئے اور Ø+یدر آباد Ú©ÛŒ زمین Ú©Ùˆ ہی اپنی آخری آرام گاہ بنا لیا۔
    اس دار فنا میں تھا جو بدنام Ø+یات
    اک عمر رہا مورد الزام Ø+یات
    فانی جس Ú©ÛŒ Ø+یات تھی Ø+سرت مرگ
    اس خاک میں دفن ہے وہ ناکام Ø+یات
    فانی Ú©ÛŒ شاعری اور ذہنی ارتقاء Ú©Ùˆ سمجھنے Ú©Û’ لئے ان Ú©ÛŒ زندگی Ú©Û’ بعض گوشوں Ú©Ùˆ سمجھنا ضرور ÛŒ ہے۔سب سے اہم پہلو فانی Ú©ÛŒ انا اور خود داری ہے۔یہی سبب تھا کہ وہ امراء Ú©ÛŒ Ù…Ø+فلوں میں مخلص دوست بن کر تو بیٹھتے تھے لیکن مصاØ+ب رہنا ممکن نہ تھا۔صدق جائسی Ù†Û’ اعتراف کیا ہے کہ فانی Ú©Ùˆ جو مواقع ملے ان میں وہ اپنے لئے Ú©Ú†Ú¾ Ø+اصل نہ کر سکے Û” فانی اپنے ایک مضمون میں شاعری Ú©Û’ معیار کا جو پیمانہ مقرر فرماتے ہیں، وہ خود ان Ú©ÛŒ اپنی زندگی کا غماز ہے ØŒ
    ــ'' جو شعراء صØ+ÛŒØ+ معنوں میں شعراء تھے یا ہیں، وہ شعر Ú©Ùˆ اس Ú©Û’ صØ+ÛŒØ+ درجہ سے گرانے Ú©Û’ لئے نہ کسی سے قیمت سے خریدے جا سکتے ہیں اور نہ کسی قوت سے مرعوب ہوسکتے ہیں ۔وہ ہر اس مصیبت Ú©Ùˆ جو خیالات Ú©ÛŒ بدولت اس پر ٹوٹتی ہے،خندہ پیشانی سے برداشت کرتے رہے ہیں اور کرتے رہیں گے‘‘۔
    فانی کے کلام میں ان کی سیرت کی جھلکیاں نظر آئیں گی،
    اک کلمۂ شوق لب پہ لایا نہ گیا
    افسانہ آرزو سنایا نہ گیا
    مولانا ضیاء اØ+مد فانی Ú©ÛŒ شخصیت پر لکھتے ہیں،'' اگرچہ آخر میں زندگی Ú©ÛŒ مایوسیوں Ù†Û’ بالکل ہی ان کا دل بجھا دیا تھا، لیکن وہ ہمیشہ سے افسردہ نہ تھے بلکہ شروع میں خاصے خوش طبع تھے، گھر میں اگر کوئی بہن یا بھائی اداس ہوتاتو ان سے کہتے '' تم لوگ ہنسی خوشی رہا کرو، مجھے روتی صورت بری معلوم ہوتی ہے کسی Ú©Ùˆ اداس دیکھتا ہوں تو دل Ú©Ùˆ صدمہ ہوتا ہے‘‘۔
    فانی Ú©ÛŒ شاعری کا Ù…Ø+ور ان Ú©Û’ صوفیانہ افکار ہیں۔ان Ú©Ùˆ متصوفانہ افکار Ùˆ واردات میں جو وابستگی نظر آتی ہے اُس میں Ø+صہ بدایوں Ú©ÛŒ مذہبی روایات کا بھی ہے۔تصوف کا یہی رشتہ مذہبی، سماجی اور اخلاقی نظام سے جا ملتا ہے۔ فانی Ú©Û’ اخلاقی درس Ú©Û’2 منبع ہیں ایک عشق اور دوسرا غم۔ان دونوں Ú©Û’ امتزاج سے فانی Ú©Ùˆ زندگی اور شاعری میں تجربات Ø+اصل ہوئے ہیں۔
    اس بØ+ربے کراں میں ساØ+Ù„ Ú©ÛŒ جستجو کیا
    کشتی کی آروز کیا،ڈوب اور پار کر جا
    موجوں کی سیاست سے مایوس نہ ہو فانی
    گرداب Ú©ÛŒ ہر تہہ میں ساØ+Ù„ نظر آتا ہے
    فانی کی شاعری میں غم سے مراد غم عشق ہے اور عشق کا مفہوم عشق الہٰی سے تعبیر ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ غم ان کاذاتی تھا، معاشی مشکلات ،اولاد کی بے روزگاری، عزیزوں کی بے وفائی، یہ سب دور انہوں نے دیکھے۔آخر میں فانی نے غم کے ساتھ جینا سیکھ لیا۔
    دل Ú©Û’ سوا یہاں کوئی Ù…Ø+رم درد دل نہیں
    بے خبروں سے کیوں کہیں ، اہل خبر سے کیا کہیں
    ÙˆØ+دت Ø+سن Ú©Û’ جلوئوں Ú©ÛŒ یہ کثرت اے عشق
    دل کے ہر ذرے میں عالم ہے پری خانے کا
    Ø+سن ہے ذات مری، عشق صفت ہے میری
    ہوں میں شمع مگر بھیس ہے پروانے کا
    فکر راØ+ت Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ بیٹھے ہم تو راØ+ت مل گئی
    ہم نے قسمت سے لیا جو کام تھا تدبیر کا
    فانی کی غزل پر مضمون ختم کرتا ہوں
    موت بھی فرقت میں ٹل کر رہ گئی
    آخری صورت نکل کر رہ گئی
    اہل دنیا Ø+شر جس Ú©Ùˆ کہہ بیٹھے
    وہ نظر کیا چال چل کر رہ گئی
    جل رہے ہیں آج تک دل کے چراغ
    طور پر اک شمع جل کر رہ گئی
    زندگی کی دوسری کروٹ تھی موت
    زندگی کروٹ بدل کر رہ گئی
    Ú†Ù† لیا تیری Ù…Ø+بت Ù†Û’ مجھے
    اور دنیا ہاتھ ملتی رہ گئی
    اب کہاں فانی وہ جوش اضطراب
    کیا طبیعت تھی سنبھل کر رہ گئی




    2gvsho3 - فانی بدایونی اردو شاعری کا عظیم نام Û”Û”Û”Û”  ڈاکٹرظہیر اØ+مد صدیقی

  2. #2
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Default Re: فانی بدایونی اردو شاعری کا عظیم نام Û”Û”Û”Û” ڈاکٹرظہیر اØ+مد صدیق

    2gvsho3 - فانی بدایونی اردو شاعری کا عظیم نام Û”Û”Û”Û”  ڈاکٹرظہیر اØ+مد صدیقی

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •